ادارہ تحفظ بوسیدہ اوراق قرآن کریم میں ہم آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ یہ ادارہ قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق کو اکٹھا کر کے اسے محفوظ کر تا ہے۔
: مختصر تعارف :
قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی جانب سے تمام جنات اور انسانوں کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے زریعے بھیجا گیا آخری الہا می کتاب ہے۔ کروڑوں مسلمان اس عظیم الشان کتاب کا مسلمان گھرانوں ، مدرسوں اور مسجدوں میں روزانہ تلاوت کرتے ہیں۔
یہ مقدس کتاب لاکھوں کی تعداد میں دنیا کے مختلف ملکوں میں چھاپا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ احادیث مبارکہ ، فقہ اور اسلامی مواد پر مبنی لاکھوں کتابیں بھی چھاپی جاتی ہیں۔ ان کتابوں میں بھی اللہ تعالیٰ کے اسما الحسنیٰ و انبیا کرام اور ملائکہ کرام کے مقدس نام موجود ہو تے ہیں۔ جس مقدار میں قرآن کریم و احادیث مبارکہ اور دیگر مذکورہ کتابیں چھاپی جا تی ہیں ، اس مقدار سے یہ پرانے ہو کر تلاوت کے قابل نہیں رہتے۔ ماضی قریب تک جب ادارہ تحفظ بوسیدہ اوراق قرآن کریم کا قیام عمل میں نہیں آیا تھا تو ان مقدس بوسیدہ اوراق کو پرانے قبروں، پہاڑوں کے غاروں اور بہتے دریاوں کے پانی میں ڈال دئے جاتے تھے۔ مذکورہ تینوں طریقوں سے ان مقدس اوراق کے تحفظ کا کماحقہ مقصد حاصل نہیں ہوتا تھا۔
ادارہ کا قیام :
اللہ تعالیٰ نے اس امت پر رحم فرمایا اور جناب قاری محب اللہ عفی عنہ کے قیادت میں سن ۲۰۰۵ عیسوی کو ادارہ تحفظ بوسیدہ اوراق قرآن کریم کا وجود عمل میں آیا۔ سن ۲۰۰۵ عیسوی سے لے کر سن ۲۰۲۰ عیسوی تک ادارہ ہٰذا نے ادارہ کے متولی جناب قاری محب اللہ عفی عنہ کے زیر قیا دت سینکڑوں ٹنوں کے حساب سے مذکورہ مقدس بوسیدہ اوراق کو تحفظ فراہم کی۔ ملاکنڈ ڈیویژن کے اکثر مساجد ، مدارس و گھروں اور دفتروں وغیرہ میں برسوں سے پڑے ہوئے ان مقدس بوسیدہ اوراق کو یکجا کیا گیا۔ ان مقدس بوسیدہ اوراق کو یکجا کرنے کے بعد ان کو شرعی فتاویٰ کی روشنی میں مستند علمائے کرام کے مشوروں اور ہدایات کے عین مطابق ضلع سوات کے علاقہ سنگھوٹہ میں پانچ عدد گہرے کنویں کھودکر نہائیت ادب و احترام سے دفن کئے گئے۔ اب بھی کم وبیش ساٹھ ٹرک مقدس بوسیدہ اوراق قرآن کریم ادارہ ہٰذہ کے مختلف گوداموں میں محفوظ پڑے ہیں۔ لیکن بعض فہیم علمائے کرام اور مفتیان عظام نے ہماری توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ کاغذ اللہ تعالیٰ کے بے شمار نعمتوں میں سے ایک عظیم الشان نعمت اور علم کے حصول کا بنیا دی زریعہ ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے، کہ اللہ تعالیٰ کے اس نعمت کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔ لہذا اس مقصد کے حصول کے لئے “قرآن کریم کے مقدس بوسیدہ اوراق کے تحفظ کے لئے جامع منصوبہ” کے نام سے ایک پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔
پراجیکٹ:
اس پراجیکٹ کو جاری کر نے کے لئے جس قسم کی مشینری کی ضرورت ہے۔ اس کے تفصیل اپیل میں لکھ دی گئی ہے۔ ادارہ کے پاس مذکورہ مشینری کی تنصیب کے لئے زمین تو موجود ہے لیکن مشینری کی خریداری کے لئے وسائل نہیں ہیں۔ ہم تمام مسلمانوں سے اپیل کر تے ہیں، کہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے خاطر ہمارے ساتھ تعاون کریں۔ ادارہ ہٰذا کو نقد رقم فراہم کی جائے یا ہمارے لئے مشینری خریدی جائے۔
نوٹ:
ادارہ ہٰذا کے قیام سے لے کر اب تک جو یہ تحریر لکھی جا رہی ہے، ہم نے تمام سیاسی لیڈروں، وزرائے اعظموں، وزرائے اعلیٰ ، وزراء اور بلدیاتی نمائندوں کو درخواستیں دیں، لیکن کسی نے بھی ہمیں توجہ نہیں دی۔
میں قاری محب اللہ اور میرے رفقائے کار تمام مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں، کہ اللہ تعالیٰ کا خوف کریں۔ قرآن پاک کے اس پکار کو غور سے سُنیں! ورنہ اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے!! ۔۔۔۔۔۔۔۔ کروڑوں اربوں مسلمانوں کی موجودگی میں قرآن کریم کی یہ حالت۔۔۔۔ آفسوس صد افسوس۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فر مائیں !!!
الداعی الیٰ الخیر:
قاری محب اللہ عفی عنہ ، متولی ادارہ تحفظ بوسیدہ اوراق قرآن کریم (ITBAQ)
فنڈ ریزنگ نوٹ
ہم صرف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے لوگوں سے عطیات جمع کرتے ہیں یا قبول کرتے ہیں، باقی دنیا سے عطیات اس ادارہ میں ممنوع ہیں۔